Roshni Se Hun Alag

روشنی سے ہوں الگ سائے یہ منظور نہیں زندگی اُن سے بچھڑ جائے یہ منظور نہیں



کاٹ دے سر کوئی میرا ، یہ گوارا ہے مجھے اُن کے ناخن پہ خراش آئے یہ منظور نہیں



ہم غریبوں کا درودوں پہ گزارا ہے فقط ہم سے چھن جائیں یہ سرمائے یہ منظور نہیں




Get it on Google Play



رحمتیں آپ کی سیراب کئے رکھتی ہیں کوئی دریا ہمیں تر سائے یہ منظور نہیں



نبض چلتی ہے تو آقاؐ سے اجازت لے کر د ے ہمیں اور کوئی رائے یہ منظور نہیں



اپنی سانسوں سے ہمیں بوئے محمدؐ آئے مختلف اُن سے ہوں پیرائے یہ منظور نہیں



اِس جہاں میں ہو مظفر کہ ہو اُس دنیا میں اُن کا مدّاح نہ کہلائے یہ منظور نہیں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah