Nahi Woh Sadma Yeh Dil Ko

نہیں وہ صدمہ یہ دل کو کس کا خیال رحمت تھپک رہا ہے کہ آج رُک رُک کے خونِ دِل کچھ مری مژہ سے ٹپک رہا ہے



لیا نہ ہو جس نے اُن کا صدقہ ملا نہ ہو جس کو اُن کا باڑا نہ کوئی ایسا بشر ہے باقی نہ کوئی ایسا مَلک رہا ہے



کیا ہے حق نے کریم تم کو اِدھر بھی لِلّٰہ نگاہ کر لو کہ دیر سے بے نوا تمہارا تمہارے ہاتھوں کو تک رہا ہے



ہے کس کے گیسوئے مشک بو کی شمیم عنبر فشانیوں پر کہ جائے نغمہ صفیر بلبل سے مشک اَذفر ٹپک رہا ہے



یہ کس کے روئے نکو کے جلوے زمانے کو کر رہے ہیں روشن یہ کس کے گیسوئے مشک بو سے مشامِ عالم مہک رہا ہے




Get it on Google Play



حسنؔ عجب کیا جو اُن کے رنگِ ملیح کی تہ ہے پیرہن پر کہ رنگ پر نور مہر گردوں کئی فلک سے چمک رہا ہے



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah