نبیﷺ کی یاد سے روشن میرے دل کا نگینہ ہے وہ میرے دل میں رہتے ہیں میرا دل بھی مدینہ ہے
مدینے کی جدائی میں سلگتا میرا سینہ ہے پڑا ہوں دور طیبہ سےیہ جینا کیسا جینا ہے
نبیﷺ کی آل کا صدقہ جہاں کی نعمتیں مانگو خدا سے مانگنے کا یہ بڑا اچھا قرینہ ہے
جھکوں کیوں غیر کےدر پرکسی سے بھیک کیوں مانگوں میرے دامن میں عشق سرورِ دیں ﷺ کا خزینہ ہے
میں ہرسُو دیکھتا ہوں سرورِ کونین ﷺ کے جلوے طفیل مرشد کامل سلامت چشم بینا ہے
نظر افرز ہیں رنگینیاں فردوس کی لیکن جوتسکینِ دل وجاں ہےوہ آقاﷺ کا مدینہ ہے
ہمیں خطرہ نہیں کوئی نیازیؔ ڈوب جانے کا کہ ہم جس میں ہیں بیٹھے یہ آقاﷺ کا سفینہ ہے