Mera Jahan Bhi Tu

مِرا جہان بھی تُو، تو ہی عاقبت میری تِرے بغیر نہیں کچھ بھی حیثیت میری



مِرا جھکا ہوا سر بھی بلند ہے کتنا تِرا نشان کف پا ہے سلطنت میری



بس ایک بوند تِری ، میرے علم کا دریا بس ایک اسمِ گرامی تِرا لغت میری



تِرے خیال میں رہتا ہے گم وجود مِرا مقام کی نہیں محتاج شہریت میری




Get it on Google Play



جو وقت صرف ہوا اپنے لیے وہی گھاٹا جو سانس خرچ ہو تجھ پر وہی بچت میری



جو تجھ کو دیکھ کر آئے میں وہ نظر دیکھوں جدھر سے تیری صدا آئے وہ جہت میری



میں کیا کروں تِری نسبت پہ ناز ہے مجھ کو مِرے نیاز کا حصہ ہے تمکنت میری



مظفر اُن کے غلاموں کا بھی غلام ہوں میں جہاں میں کیوں نہ بڑھے قدرو منزلت میری

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah