Mein Kese Maan Lun

مَیں کیسے مان لوں ، دِل میرا دُور آپ سے ہے مِرا تو ربط ، رہا ہی حضور آپ سے ہے



مِرے وجود میں لاکھوں چراغ جلتے ہیں یہ روشنی یہ اُجالا یہ نُور آپ سے ہے



ہر ایک فکر سے ادراک کی مہک آئے شعور آفریں ، تحت الشعور آپ سے ہے



کبوتروں کی طرح اُڑتے ہیں درود و سلام درختِ جاں پہ ہجومِ طیور آپ سے ہے



تصوّر آپ کا ، دیدارِ حق کرائے مجھے نشیبِ عِشق مرا کوہِ طُور آپ سے ہے



یہی ثبوتِ حیاتِ پس ِ فنا ہے بہت کہ ساری زندگیوں کا ظہور آپ سے ہے




Get it on Google Play



لکھا تھا آپ ہی کا نام ازل کے ماتھے پر مسلّمہ ہے تو یومِ نشور آپ سے ہے



بہت اثر ہے ابو بکر کا مظفّر پر کُچھ ایسی اس کو بھی نسبت ضرور آپ سے ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah