مدینہ دیکھنے کی آرزو ہے میرے سینے میں الہیٰ! وہ گھڑی آۓ کہ میں پہنچوں مدینے میں
ہے مکھڑا وَالضُّحٰی کا، زُلف ہے وَاللَّیٗل کی تیری گلاب و مشک سے بڑھ کرہےبُو تیرے پسینےمیں
کریں گے مجھ سے عاصی پربھی وہ الطاف کی بارش نہ تھا یہ قیاس میں میرے، نہ تھا میرے قرینے میں
مکینِ گنبدِ خضریٰؐ! بلالو اپنے قدموں میں تری دُوری کے نشترروزوشب چُبھتےہیں سینے میں
ہو بادہ خوار عابدؔ اور مےخانہ ہو وہ جس میں ہو ساقی، ساقیِ کوثرؐ مزہ آجاۓ پینے میں