Kab Mujhe Aaqa Khudai Chahiye

کب مجھے آقاؐ خدائی چاہیے آپ کے در کی گدائی چاہیے



دل کی بستی میں ہوں یادیں آپ کی اس سے رخصت ہر برائی چاہیے



زندگی سے موت کی آغوش میں بحرِ عصیاں سے رہائی چاہیے



دامنِ رحمت کی عظمت کے طفیل حشر میں مشکل کشائی چاہیے



عقل کے جھنجھٹ سے چھٹکارا ملے عشق کی دولت سوائی چاہیے



کھیلتی ہے عقل ہولی خون کی عشق کی فرماں روائی چاہیے



چار سُو پھیلی ہوئی ہے تیرگی بے بسی میں رہنمائی چاہیے



خوار و خستہ امتِ مغموم کی بہتری آقاؐ ! بھلائی چاہیے



چپ رہوں گا کچھ نہیں مانگوں گامیں بس ذرا سر تک رسائی چاہیے




Get it on Google Play



مولاؐ! محتاج کرم ہے صابریؔ چاہیے حاجت روائی چاہیے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah