Jo Arsh Ka Charagh Tha

جو عرش کا چراغ تھا میں اُس قدم کی دُھول ہُوں گواہ رہنا زندگی میں عاشقِ رسُول ہُوں



مِری شگفتگی پہ پت جھڑوں کا کُچھ اثر نہ ہو کِھلا ہی جو ہے مصطفیٰ کے نام پر وُہ پھُول ہُوں



مِری دُعاؤں کا ہے رابطہ درِ حضور سے اسی لیے خُدا کی بارگاہ میں قبول ہُوں




Get it on Google Play



بڑھا دیا ہے حا ضری نے اور شوقِ حاضری مسرّتیں سمیٹ کر بھی کِس قدر ملُول ہُوں



مظفّؔر آخرت میں بخشوائیں گے وہی مجھے کہ سر سے پاؤں تک قصور ہُوں خطا ہُوں بھُول ہُوں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah