Ishq e Awais o Jazba

عشق اویس و جذبہء بوذر بھی ڈال دے دامن میں یارب اُن کا مقدّر بھی ڈال دے



دیکھوں مَیں چلتے پھرتے رسُول ِ کریم کو آنکھوں میں صدیوں قبل کے منظر بھی ڈال دے



میرے پیالے میں مرے اللہ کے حبیب اپنی محبتوں کا سمندر بھی ڈال دے




Get it on Google Play



کیا کُچھ نہیں ہے روضہ منبر کے درمیاں روضہ بھی دل میں ڈال دے منبر بھی ڈال دے



میدانِ حشر تک کی بجھانی ہے تشنگی ساگر میں اپنے تُو مِری گا گر بھی ڈال دے



بوصیری کو اُڑھائی تھی جو تُو نے خواب میں وہ چادرِ شفا مِرے اُوپر بھی ڈال دے



جائے جو اب کے ،لَوٹ کے آنا نہ ہو نصیب ڈیرہ ترے قریب مظفؔر بھی ڈال دے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah