Hum Ne Taqseer Ki Adat

ہم نے تقصیر کی عادت کرلی آپ اپنے پہ قیامت کرلی



میں چلا ہی تھا مجھے روک لیا مِرے اللہ نے رحمت کر لی



ذِکرِ شہ سن کے ہوئے بزم میں محو ہم نے جلوت میں بھی خلوت کر لی




Get it on Google Play



نارِ دوزخ سے بچایا مجھ کو مِرے پیارے بڑی رحمت کرلی



بال بیکا نہ ہوا پھر اس کا آپ نے جس کی حمایت کرلی



رَکھ دیا سر قدمِ جاناں پر اپنے بچنے کی یہ صورت کرلی



نعمتیں ہم کو کھلائیں اور آپ جو کی روٹی پہ قناعت کرلی



اس سے فردوس کی صورت پوچھو جس نے طیبہ کی زِیارت کرلی



شانِ رحمت کے تصدق جاؤں مجھ سے عاصی کی حمایت کر لی



فاقہ مستوں کو شکم سیر کیا آپ فاقہ پہ قناعت کرلی



اے حسنؔ کام کا کچھ کام کیا یا یوہیں ختم پہ رخصت کرلی

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah