Aasiyo Ko Dar Tumhara Mill Gaya

عاصیوں کو در تمہارا مل گیا بے ٹھکانوں کو ٹھکانہ مل گیا



فضلِ رب سے پھر کمی کس بات کی مل گیا سب کچھ جو طیبہ مل گیا



اُن کے در نے سب سے مستغنی کیا بے طلب بے خواہش اتنا مل گیا



ناخدائی کے لۓ آۓ حضور ڈوبتوں کو سہارا مل گیا




Get it on Google Play



دونوں عالم سے مجھے کیوں کھودیا نفس خود طلب تجھے کیا مل گیا



آنکھیں پُرنم ہو گئیں سرجھک گیا جب ترا نقشِ کفِ پا مل گیا



خلد کیسا کیا چمن کس کا وطن مجھ کو صحراۓ مدینہ مل گیا



ہے محبت کس قدر نامِ خدا نامِ حق سے نامِ والا مل گیا



تیرے درکے ٹکڑےہیں اورمیں غریب مجھ کو روزی کا ٹھکانہ مل گیا



اے حسن فردوس میں جائیں جناب ہم کو صحراۓ مدینہ مل گیا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah