ہم نےسینےمیں مدینہ یوں بسا رکھا ہے عکس دل گنبد خضریٰ کا بنا رکھا ہے
واردوں جان میں طٰہٰ کی حسین آنکھوں پر دونوں عالم کو ہی دیوانہ بنا رکھا ہے
بس اسی ذات سےہےدونوں جہاں میں رونق اک محمد کے سوا دنیا میں کیا رکھا ہے
کفر ہے گرتوکہے مردہ میرے آقا کو وہ تو زندہ ہیں فقط پردہ گرا رکھا ہے
وہ ٹھکانے ہیں دیوانوں کو خدا نے بخشے ہے وہاں خلد یہاں طیبہ بنا رکھا ہے
سرکٹا کروہ تلاوت بھی کیا کرتےہیں جن کو قرآن میرے آقا نے پڑھارکھا ہے
آ ہی جاتے ہیں وہ دیوانوں سےملنےکوسمیر بس اسی آس پہ دروازہ کھلا رکھا ہے