غلاموں سلاموں کے نغمےسناؤ کہ دنیامیں خیر الوریٰ آ گۓ ہیں مبارک تمہیں عاصیو غم کے مارو محمد حبیب خدا آگۓ ہیں
کھلے پھول غنچے سجی ڈالی ڈالی ہیں تشریف لاۓ دوعالم کے والی چمن در چمن ہو رہی ہے منادی شہنشاہ ارض و سما آگۓ ہیں
خدا جس پہ نازاں خدائی بھی قرباں مہک جس کی پھیلی گلستاں گلستاں یہ کتنا کرم ہے ترے گھر حلیمہ وہ پیارے نبی مصطفیٰ آ گۓ ہیں
امیرو فقیرو ارے بے نواؤ دوعالم کے داتا کی محفل سجاؤ تم اپنے مقدر پہ جھومو گداؤ دوعالم کے حاجت روا آ گۓ ہیں
اری مشکلو! مشکلوں میں نہ گھیرو نہ تنہا سمجھ کر مجھے آج چھیڑو نکل جاؤ منہ کو چھپا کر یہاں سے کہ میرے بھی مشکل کشا آ گۓ ہیں
یہ کون آیا اوڑھے کرم کا دوشالہ میرا کملی والا میرا کملی والا اسی بات نے عاصیوں کو سنبھالا کہ شافع روزِ جزا آ گۓ ہیں
پڑھے جا نبی کی تو نعتیں نیازی نبی تجھ پہ راضی خدا تجھ پہ راضی ترا خالی دامن بھرا ہی رہے گا کہ منبع جود و سخا آ گۓ ہیں