بڑی امید ہے سرکار قدموں میں بلائیں گے کرم کی جب نظر ہو گی مدینے ہم بھی آئیں گے
اگرجانا مدینے میں ہوا ہم غم کے ماروں کا مکینِ گنبدِخضریٰ کو حال دل سنائیں گے
گناہگاروں میں خود آ آکے شامل پارسا ہوں گے شفیع حشر جب دامانِ رحمت میں چھپاۓ گے
قسم اللہ کی ہو گا وہ منظر دید کو قابل قیامت میں رسول اللہ جب تشریف لائیں گے
قیامت تک جگائیں گے نہ پھر منکر نکیر اس کو احد میں وہ جسے اپنا رخ زیبا دکھائیں گے
غم عشق نبی سے ہوگا جب معمور دل نیر ترے ظلمت کدے میں بھی ستارے جگمگائیں گے