Ban Kar Faqeer Jao Sarkar Ki Gali Main

بن کر فقیر جاؤ سرکار کی گلی میں دل کی مرادیں پاؤ سرکار کی گلی میں



ایسا کریم کوئی تم کو نہ پھر ملے گا بیٹھے رہو گداؤ سرکار کی گلی میں



جیسا بھی زخم ہوگا اچھا ضرور ہوگا خاکِ شفا لگاؤ سرکار کی گلی میں



دنیا و دیں کی ہر اک نعمت ملے گی آؤ فقیرو آؤ سرکار کی گلی میں



جنت میں رہنے والی حوروں سے کوئی کہہ دے اک تم بھی گھر بناؤ سرکار کی گلی میں




Get it on Google Play



سنتا نہیں تمہاری کوئی اگر کہانی دل کھول کرسناؤ سرکار کی گلی میں



توہین عشق ہے یہ کوئی اور یاد آۓ سب کچھ ہی بھول جاؤ سرکار کی گلی میں



میں سو گیا ہوں شاید خوابوں میں ہی وہ آئیں مجھ کو نہ تم جگاؤ سرکار کی گلی میں



مرکر بھی میری میت ناصرؔ یہی کہے گی تربت میری بناؤ سرکار کی گلی میں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah