Aya Hai Bulawa Phir Ik Baar

آیا ہے بُلاوا پِھر اِک بار مدینے کا پھر جاکے میں دیکھوں گا دربار مدینے کا



گلشن سے حَسیں تر ہے کُہسار مدینے کا بے مثل جہاں میں ہے گلزار مدینے کا



میں پُھول کو چُومونگااور دُھول کو چُومونگا جس وقت کروں گا میں دیدار مدینے کا



آنکھوں سے لگالوں گا اور دل میں بَسالوں گا سینے میں اُتاروں گا میں خار مدینے کا




Get it on Google Play



سینے میں مدینہ ہو اور دل میں مدینہ ہو آنکھوں میں بھی ہو نقشہ سرکار! مدینے کا



لاتی ہے سرِ بالیں رحمت کی ادا اُن کو جس وقت تڑپتا ہے بیمار مدینے کا



روتے ہیں جو دیوانے بے تاب ہیں مستانے ان سب کو دکھا دیجے دربار مدینے کا



روتا ہے جو راتوں کو اُمّت کی مَحبَّت میں وہ شافِعِ محشر ہے سردار مدینے کا



راتوں کو جو روتا ہے اور خاک پہ سوتا ہے غم خوار ہے، سادہ ہے مختار مدینے کا



قبضے میں دو عالَم ہیں پَر ہاتھ کا تکیہ ہے سوتا ہے چٹائی پر سَردار مدینے کا



دُکھ دَرد جہاں بھر کے سب دُور شہا کرکے مجھ کو تو بنا لیجے بیمار مدینے کا



اِس در کے بھکاری کی جھولی میں دو عالَم ہیں شاہوں سے بھی بڑھ کر ہے نادار مدینے کا



مقبول جہاں بھر میں ہو’’دعوتِ اسلامی ‘‘ صدقہ تجھے اے ربِّ غفّار! مدینے کا



تقدیر چمک اٹّھے قسمت ہی تو کُھل جائے بن جائے جو ادنیٰ سگ ،عطارؔ مدینے کا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah