شکریہ آپ کا بغداد بُلایا یاغوث مجھ گنہگار کو مِہمان بنایا یاغوث
مرتبہ یوں تِرا خالِق نے بڑھایا یاغوث اولیا کا تجھے سلطان بنایا یاغوث
یادِ طیبہ سے بسا دیجئے سینہ میرا عرض یہ شہرِ ’’کراچی‘‘ سے ہوں لایا یاغوث
میں نکمّا تو کسی کام کے قابل ہی نہ تھا مجھ سے بے کار کو تم نے ہی نبھایا یاغوث
قابلِ رشک ہے وَاللہ وہ قسمت والا تو نے کُتّا جسے اپنا ہے بنایا یاغوث
قلبِ مُردہ کو بھی ٹھوکر سے جِلا دو مرشِد بالیقیں تم نے تو مُردوں کو جِلایا یاغوث
آفتوں میں ہوں گرفتار، مدد کو آؤ آہ! دنیا کے غموں نے ہے ستایا یاغوث
لاتَخَف حَشر میں کہتے ہوئے آجانا تم جیسے دنیا میں یہ ارشاد سنایا یاغوث
تیرے دامن سے لپٹ کر میں مچل جاؤں گا مجھ کو جس دم سرِمحشر نظر آیا یاغوث
میں جہنَّم میں نہ اَب جاؤں گا اِن شاء اللہ رَہنُما تم کو جو میں نے ہے بنایا یاغوث
شاہِ بغداد! ہو عطّارؔ پہ نظرِ رَحمت! خالی کاسہ لئے ہے دُور سے آیا یاغوث