زندگی یادِ مدینہ میں گزاری ساری عمر بھرکی ہے کمائی یہ ہماری ساری
دیکھ کر خلدِ بریں دل نےکہا یہ فوراً کس نےتصویرمدینے کی اتاری ساری
ایسا اللہ نے سلطان بنایا تجھ کو رب کی مخلوق ہوئی تیری بھیکاری ساری
آپ کے ایک اشارے پہ خدا بخشے گا بات بن جاۓ گی محشر میں ہماری ساری
گرچہ بگڑی ہوئی باتیں ہیں ہماری ساری بات بن جاۓ گی محشر میں ہماری ساری
ہوں گے دنیا میں کئ اور سخی بھی ساجدؔ ان کے در تک ہے فقط دوڑ ہماری ساری