صبا یہ کہنا خدارا مدینے والے سے مریضِ ہجر سنبھلتا نہیں سنبھالے سے
یہی کمال ہے میری خدا شناسی کا میں جانتا ہوں خدا کو تیرے حوالے سے
ہر اِک پہ تیرا سحابِ کرم برستا ہے غرض نہیں تیری رحمت کو گورے کالے سے
نبیؐ کا نور ہے کیا؟ پوچھ آنکھ والے سے ہو واسطہ کسی اندھے کو کیا اجالے سے
یہ باغِ دہر میں اوراق برگ و گُل کے نقوش لکھے ہیں حق نے تیری شان میں رسالے سے
بس اک نگاہِ کرم یا محمدِؐ عربی یہ عرض ساجدِ خستہ ہے لاج والے سے