سارے احکام خدا جنؐ کی زباں میں آۓ منزلت انؐ کی بھلا کس کے گماں میں آۓ
میرے مولاؐ کا کرم، میری زمیں کا اعزاز سب جہانوں کے امیں میرے جہاں میں آۓ
عرش سے امر و نواہی کی امنت لے کر آپؐ اس کارگہِ سُود و زیاں میں آۓ
آپؐ کی ذات ہے وہ دائرہ وصف وکمال جو تصور میں سماۓ نہ گماں میں آۓ
اتنا آساں تو نہیں آپؐ کی سیرت کا شعور روح کی راہ سے گزرے تو بیاں میں آۓ
آپؐ کے ذکر کی یہ رفعتیں اللہ اللہ! نام اعلانِ خدا بن کے اذاں میں آۓ
جن کی تابش میں نظر آئیں خدو خالِ حضورؐ ایسے انوار بھی چشمِ نگراں میں آۓ
اُن کے منکر کے لیے کوئی نہیں جاۓ پناہ اُن کے قدموں میں جو پہنچے وہ اماں میں آۓ