Mere Aaqa Yeh Zaboun Haali e Umat Dekhein

میرےآقاؐ! یہ زبوں حالی اُمت دیکھیں رنج و آلام سے بگڑی ہوئی حالت دیکھیں کس کو ہم درد کے افسانے سُنائیں تم بن ساری اقوام میں بڑھتی ہوئی ذِلت دیکھیں



آج اسلام بہت گریہ کناں ہے آقا ! کربلا والوں کو پھراس نےصدائیں دی ہیں اس کے اطراف میں جلتے ہیں وہ شعلے جن کو غیرتوغیرہیں اپنوں نے ہوائیں دی ہیں



اتحاد اور اخوت ہوئی عنقا ایسے آج بکھرے ہوۓ تسبیح کےسب دانے ہیں تشنگی بڑھتی چلی جاتی ہے لمحہ لمحہ اب کدھر جائیں کہ اُجڑے ہوۓ میخانے ہیں



زندگی دردکے سانچے میں ڈھلی ہےسب کی امن اور چین کی گھنگھور گھٹائیں بھیجیں ان نہیں تاب کہ صحراؤں کی گرمی سہہ لیں شہرِ طیبہ کی وہ یخ بستہ ہوائیں بھیجیں



بُجھ گئیں عشق کی جلتی ہوئی قندیلیں بھی کتنی صدیوں سےشب تاریہاں چھائی ہے حسنِ اعمال سے خالی ہیں ہمارے دامن ظلمتِ وقت رگِ جاں میں بھی در آئی ہے




Get it on Google Play



شہرِ ظلمات میں ہاں ایک دیا ہے روشن اپنے فیضان سے تاباں یہ اُجالے رکھنا تُندی بادِ مخالف نہ بھجانے پاۓ ! میرے قائد مرے طاہر کو سنبھالےرکھنا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah