مریضِ ہجر کا مشکل ہے جینا یا رسولؐ اللہ دکھا دیجۓ دکھا دیجۓ مدینہ یا رسولؐ اللہ
غریقِ بحرِ عصیاں ہیں گرفتارِ مصیبت میں کنارے سے لگادیجۓ سفینہ یا رسولؐ اللہ
نچھاور گنبدِ خضریٰ پہ جا کر جان ودل کردوں کوئی ایسا بھی آجاۓ مہینہ یا رسولؐ اللہ
چھپا لو اب چھپا لو اپنے دامانِ شفاعت میں خطاؤں پر ہے نادم یہ کمینہ یا رسولؐ اللہ
کشادہ ہوگئی آغوش رحمت اے زہے قسمت جو آیا شرم عصیاں سے پسینہ یا رسولؐ اللہ
غمِ دنیا کی ظلمت مجھ سے کتراکر گزر جاۓ منور اس قدر ہوجاۓ سینہ یا رسولؐ اللہ
خزانہ رحمتوں کا رات دن بٹتا ہے منگتوں میں تمہارا در ہے رحمت کا خزینہ یا رسولؐ اللہ
حضورؐ اپنے کرم اپنی عطاؤں پر نظرکیجۓ دعا کا بھی نہیں مجھ کو قرینہ یا رسولؐ اللہ
عطا کردو وہ معراجِ تصور اپنے خالدؔ کو جدھر دیکھے نظر آۓ مدینہ یا رسولؐ اللہ