Mare Aaqa Aao Ke Mudat Hui Hai

میرے آقا آؤ کے مدت ہوئی ہے، تیری راہ میں اکھیاں بچھاتے بچھاتے تیری حسرتوں میں تیری چاہتوں میں، بڑے دن ہوئے گھر سجاتے سجاتے



میرے لب پہ مولا نہ کوئی صدا ہے، فقط مجھ نکمے کی یہی التجا ہے میری سانس نکلے درِ مصطفیٰ پر، غمِ دل نبی کو سناتے سناتے



میرا ہے یہ ایماں یہ میرا یقیں ہے، میرے مصطفیٰ سا نہ کوئی حسیں ہے رخ ان کا دیکھا ہے جب سے قمر نے، نکلتا ہے منہ کو چھپاتے چھپاتے



قیامت کا منظر بڑا پر خطر ہے، مگر مصطفیٰ کا جو دیوانہ ہو گا وہ پل سے گزر جائے گا وجد کرتے، نعرہ نبی کا لگاتے لگاتے




Get it on Google Play



یہ مانا کہ اک دن آنی قضا ہے، مگر دوستو تم سے اک التجا ہے شہرِ محمد کی ہر اک گلی سے، جنازہ اٹھانا گھماتے گھماتے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah