کوئی گُل باقی رہے گا، نے چمن رہ جاۓ گا پر رسول اللہؐ کا دینِ حسن رہ جاۓ گا
ہم صفیرو باغ میں ہے کوئی دم کا چہچہا بلبلیں اُڑ جائیں گی سونا چمن رہ جاۓ گا
اطلس و کمخواب کی پوشاک پر نازاں ہو تم اس تنِ بے جان پر خاکی کفن رہ جاۓ گا
جو پڑھے گا صاحب لولاک کے اوپر درود آگ سے محفوظ اس کا تن بدن رہ جاۓ گا
سب فنا ہو جائیں گے کافی و لیکن حشر تک نعتِ حضرتؐ کا زبانوں پر سخن رہ جاۓ گا