ہے دل میں عشق نبیؐ کا جلوہ نظرمیں خواجہ سمارہے ہیں ہمارےخواجہ ہمارےآنگن میں آج تشریف لا رہے ہیں
نگرنگرمیں کرومنادی ہےآج خواجہ پیا کی شادی نظرملاکروہ داسیوں کوسدا سہاگن بنا رہے ہیں
ہر ایک دل میں سروران کا، ہراک نظر میں ظہوری ان کا وہ اپنی آنکھوں کےمیکدےسےشراب الفت پلا رہے ہیں
ہمارےخواجہ کےسب سوالی کوئی گیا آج تک نہ خالی گدا نوازی کی شان یہ ہےکہ سب کی بگڑی بنا رہے ہیں
یہ زندگی ہےنیاز ان کی، ہےدل میں قائم نماز ان کی حرم سمجھ کر اس آستاں پہ ولی زمانے کے آرہے ہیں
ضرورفیض کرم ملےگا،ضرور دل کا چمن کھلےگا! ہم اپنے خواجہ معین چشتی کی آج محفل سجا رہے ہیں
فریدؒ، صابرؒ، نظامؒ آۓ کہ شاہ بن کے غلام آۓ قطب ولی آج مستیوں کے سبھی خزانےلٹا رہے ہیں
ہے ان کےسرپرعلی کا سایہ، نبیؐ نےہند الولی بنایا جہاں سے خواجہ معینؒ گزرےوہ راستےجگمگا رہے ہیں
یہی تو معراج آرزو ہے،بلند دروازہ روبروہے درِعطا پر پہنچ کے واصفؔ ہم اپنی پلکیں بچھا رہے ہیں