غلام زادوں کو اپنا شمار کرتے ہیں "وہ جس کو چاہتےہیں تاجدارکرتےہیں"
کرم کا سلسلہ جب اختیار کرتے ہیں "وہ جس کوچاہت ہیں تاجدار کرتے ہیں"
شجر، حجر یہ ستارے یہ ماہ اور مریخ نبیؐ کےپاؤں کی دھوون ہےپیار کرتےہیں
غلام آپ کےنعلین پاک کےصدقے ہمیشہ طائر سدرہ شکار کرتے ہیں
وباؤں نےہمیں گھیرا ہے اے طبیب جہاں کہ لاکھوں خستہ تناں، انتظار کرتے ہیں
ہم اپنے آقا کے نام نگیں کے صدقے ہیں یہ جان و دل سبھی عزمیؔ نثار کرتےہیں