Aye Kash Phir Madine Mein

اے کاش! پھر مدینے میں عطارؔ جاسکے رو رو کے حال شاہ کو اپنا سنا سکے



پچھلے برس تو حاضرِدر ہو گیا تھا آہ اِس سال کاش حج کا شَرَف پھر سے پاسکے



یاربِ مصطَفٰے! کوئی ایسا سبب بنا سائے میں موت گنبدِخَضرا کے آسکے



طیبہ بُلا، یا وہ دلِ غمگین دے مجھے دل سے نہ تیرا غم کوئی میرے مٹا سکے



یارب پئے رضا مجھے وہ آنکھ دے کہ جو عشقِ رسولِ پاک میں آنسو بہا سکے



وہ آگ میرے سینے میں آقا لگائیے پتّھر سے سخت قلب کو بھی جو جلا سکے



سرکار چار یار کا دیتا ہوں واسِطہ ایسی بہار دو نہ خَزاں پاس آسکے



دشمن اگرچِہ گھات میں ہے کوئی غم نہیں ان کی مدد رہے تو بِگاڑ اپنا کیا سکے



چشمِ کرم ہو ایسی کہ مٹ جائے ہر خطا کوئی گناہ مجھ سے نہ شیطاں کرا سکے



ہے صبر تو خزانۂ فِردوس بھائیو عاشق کے لب پہ شکوہ کبھی بھی نہ آسکے



جس وَ قت سُنّتوں کا میں کرنے لگوں بیاں ایسا اثر ہو پیدا جو دل کو ہِلا سکے




Get it on Google Play



میری زَبان میں وہ اثر دے خدائے پاک جو مصطفٰے کے عشق میں سب کو رُلا سکے



عطارؔ تیرے حامی و ناصِر ہیں مصطَفٰے کس کی مجال ہے کہ جو تجھ کو دبا سکے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah