Aao Ik Baar Phir Makkay Ki

آؤ اک بار پھر مکّے کی پُرنور فضاؤں میں چلیں جب بقعۃ نور بنا تھا سارا عالم، یزداں کی ان عطاؤں میں چلیں



پھر چشمِ تصورمیں لائیں اِک بار وہ منظرِ ولادت آقاؐ صاحب قدسیوں کےپہرےاورحوروں کےجھرمٹ میں، نورکی چھاؤں میں چلیں



بادِنسیم کی اٹکھیلیاں دیکھیں آفتاب وماہ تاب کی بے چینی دیکھیں پھیلی ہےچارسوبُوباسِ چمن، مزین تھیں نورنگ سےجواُن راہوں میں چلیں




Get it on Google Play



گلشنِ حبیب کے سبھی پنکھ پکھیرو جلوۃ نور پرتھے کبھی مدحت سرا آؤ اِک بارپھرخوش بخت پرندوں کی چہچہاؤں میں چلیں



توقیرِ آمنہ میں فرش تاعرش فرشتوں نےتان دی تھی نور کی چادر آؤ اِک بار پھرتصور میں پھیلی ہوئی نور کی بانہوں میں چلیں



طلوع فجرایماں کیا ہوئی کہ ٹوٹ گۓ کسریٰ کےمحلات کےمنارےسَبھی آؤ اک بار پھر سے آقاؐ کے مکہ کی گم گشتہ مطہور فضاؤں میں چلیں



نماز پنج گانہ تو سبھی خضوع پڑھتےہیں روزانہ سائیں جو نمازِ عشق اور عبادتِ دیدار رہ گئی ہےسہواً، آؤ قضاؤں میں چلیں



والئیِ بطحا کی آمد تھی کہ خوشبوےجنت سے مہک اُٹھے در و بام سبھی آؤ اک بار پھرسے بطحا کی عنبر آگیں ہواؤں میں چلیں



اندھیرےچَھٹ گۓ سارے، بجھ گیا آتش کدۃ فارس، ضوفشانی ہوگی شفقتؔ آؤ اک بار پھر سے مسحورموسم کی مست اداؤں میں چلیں



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah