Zarra Kare Khursheed Ki Midhat

ذرہ کرے خورشید کی مدحت تو عجب کیا پائیں مرے لب نعت کی رفعت تو عجب کیا




Get it on Google Play



یہ چاند، یہ سورج، یہ ستارے تہہِ افلاک کرتے ہیں طوافِ درِ رحمت تو عجب کیا



جب قبر میں پرسش کے لیے آئیں نکیرین مل جاۓ بس اک نعت کی مہلت تو عجب کیا



جس دم وہ غلاموں کو پکاریں سرِ محشر مجھ پر بھی رہے چشمِ عنایت تو عجب کیا



ویسے تو کہاں قابلِ بخشش مرے اعمال لیکن وہ کریں میری شفاعت تو عجب کیا



ٹھہرے وہ بس اک اشکِ ندامت کے برابر ہو خد کی بس اتنی سی قیمت تو عجب کیا



جو ڈھانپ لے سب اپنی غلاموں کی خطائیں مل جاۓ وہ اک چادرِ رحمت تو عجب کیا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah