Yeh Ehtamam Andheron Ke Rad Mein

یہ اہتمام اندھیروں کے رد میں رکھا گیا چراگ اسمِ محمد لحد میں رکھا گیا



مجال ہے کہ ہوئی ہو کہیں کمی بیشی وہ نور معجزۃ صد بہ صد میں رکھا گیا



کہا گیا کہ پکارو تو کہہ کے "انظرنا" جوبےادب تھے انہیں ایک حد میں رکھا گیا



وہ جس نے آدم و حوا کو بنتے دیکھا تھا اسے شروع سے حُسنِ ابد میں رکھا گیا




Get it on Google Play



کچھ اور سہل ہوئیں اگلی منزلیں مجھ پر وظیفۃ رُخ آقا سند میں رکھا گیا



مجھے سنائی گئی یوں شفاعتوں کی نوید منافقوں کو عذابِ حسد میں رکھا گیا



یہ پانچ اسم بنے مدعاۓ بسم اللہ خدا کے ساتھ ہر عدو میں رکھا گیا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah