یہاں زمانے کے ٹھکرائے لوگ آتے ہیں جنھیں حضورِ مکرم گلے لگاتے ہیں
مرے حضور! مجھے سب نے چھوڑ چھاڑ دیا مرے حضور! مجھے آپ یاد آتے ہیں
مرے حضور! زمانہ بڑا فریبی ہے ہم ایسے سادہ طبیعت فریب کھاتے ہیں
منافقت نہیں آتی مِرے حضور! مجھے مِرے خلوص کی سب دھجیاں اڑاتے ہیں
حضور! میں نے کسی کا گلہ نہیں کرنا مگر اب آنکھ میں آنسو تو آ ہی جاتے ہیں