Tere Gumbad Ke Pur Israr Nazare Dekhun

تیرے گنبد کے پر اسرار نظارے دیکھوں آنکھ بھر آئے تو مَیں دل کے سہارے دیکھوں



اے مرے ماہِ مبیں! خواب میں دیکھوں تجھ کو تیرے چو گرد ترے سارے ستارے دیکھوں



کبھی دیکھ آؤں ثقیفہ میں ابوبکر کا فیض کبھی خیبر میں ترے شیر کے مارے دیکھوں



کبھی فاروق میں دیکھوں تری خواہش کا وفور کبھی عثمان میں قرآن کے پارے دیکھوں



کبھی دیکھوں تری بیٹی سے عقیدت تیری کبھی شانوں پہ ترے راج دُلارے دیکھوں



کُھلتی جائیں ابوطالب کی وفائیں ساری مَیں جو شعبِ ابو طالب کے نظارے دیکھوں




Get it on Google Play



جن کے دامن میں تری آل کی تکریم نہیں اُن کے دامن میں خسارے ہی خسارے دیکھوں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah