وہی رب ہےجس نےتجھ کوہمہ تن کرم بنایا ہمیں بھیک مانگنے کو تیرا آستاں بتایا تجھے حمد ہے خدایا
تمہیں حاکم برایا تمہیں قاسم عطایا تمہیں دافع بلایا تمہیں شافع خطایا کوئی تم سا کون آیا
وہ کنواری پاک مریم و نفخت فیہ کا دم ہے عجب نشان اعظم مگرآمنہ کا جایا وہی سب سے افضل ہے
یہی بولے سدرہ والےچمن جہاں کے تھالے سبھی میں نے چھان ڈالےترے پایہ کا نہ پایا تجھےیک نےیک بنایا
ارےاےخداکےبندہ کوئی میرےدل کوڈھونڈو میرےپاس تھا ابھی تو ابھی کیا ہوا خدایا نہ کوئی گیا نہ آیا
ہمیں اے رضاتیرےدل کے پتاچلابہ مشکل درِروضہ کے مقابل وہ ہمیں نظر تو آیا یہ نہ پوچھ کیساپایا
کبھی خندہ زیرِ لب ہےکبھی گریہ ساری شب ہے کبھی غم کبھی طرب ہے نہ سبب سمجھ میں آیا نہ اسی نےکچھ بتایا
کبھی خاک پرپڑاہےسرچرغ زیر پا ہے کبھی پیش درکھڑا ہےسر بندگی جھکایا توقدم میں عرش پایا
کبھی زندگی کےارماں کبھی مرگ نوکا خواہاں وہ جیاکہ مرگ قرباں وہ موا کہ زیست لایا کہے روح ہاں جلایا
یہ تصورات باطل ترےآگے کیا ہیں خدایا تری قدرتیں ہیں کامل انہیں راست کر خدایا میں انہیں شفیع لایا