Unki Chokhat Ho Toh Kasa

ان کی چوکھٹ ہوتو کاسہ بھی پڑا سجتا ہے در بڑا ہو تو سوالی بھی کھڑا سجتا ہے



شہنشاہوں کے مقدر میں کہاں زیبائی جس قدر ان کی غلامی کا کڑا سجتا ہے یہ غلامی کہیں کم تر نہیں ہونے دیتی اّن کا نوکر ہوں تو شاہوں میں کھڑا سجتا ہے



سرورِ دیں کے مصلے پہ خدا جانتا ہے مرتضیٰ پیچھے ہو صدیق کھڑا سجتا ہے



ایسے آقا ہوں تو لازم ہے غلامی پہ غرور ایسی نسبت ہو تو پھر بول بڑا سجتا ہے



کان میں حّر کے مقدر نے یہ سرگوشی کی تو نگینہ ہے انگوٹھی میں جڑا سجتا ہے




Get it on Google Play



مولیٰ شبّر سے خدا جانے سخی مہدی تک گلشنِ زہرا کا ہر پھول بڑا سجتا ہے



دیکھ کر بولے یہ صدیق و عمر طیبہ میں دوشۂ سرکار پہ شبیر پڑا سکتا ہے



مجھ سے کہتے ہیں یہی اہل محبت سرور نعت کا نغمہ ترے لب پہ بڑا سجتا ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah