ہر سمت ہے ظلمت مری سرکار کرم ہو مشکل مین ہے امت مری سرکار کرم ہو
کب تک بھلا سہتےرہیں باطل کے مظالم باقی نہیں ہمت مری سرکار کرم ہو
اس درجہ نہ دیکھی تھی کبھی اے مرے آقا آلام کی شدت مری سرکار کرم ہو
سرکار! غلاموں کو توجینے نہیں دیتا احساسِ ندامت مری سرکار کرم ہو
اب کسی طرح بھی دیکھی نہیں جاتی حالات کی صورت مری سرکار کرم ہو
کیوں میری نواؤں سےاثر ہوگیا زائل ہو پیکرِ رحمت مری سرکار کرم ہو