Un Ki Yadoun Ko

ان کی یادوں کو جو سینے میں بسا لیتے ہیں اپمے دامن میں انہی آقا چھپا لیتے ہیں




Get it on Google Play



دور رہتے ہیں مدینے سے جو آقا کے غلام اپنے سینوں کو مدینہ وہ بنا لیتے ہیں



یاد آتی ہیں مدینے کی بہاریں جب بھی چشم بے چین سے چند اشک بہا لیتے ہیں



جن کے ہونٹوں پہ مہکتی ہے درودوں کی صدا خلد میں اپنی جگہ اوربڑھا لیتے ہیں



جب بھی آتا ہے نظر نقش کف پا ان کا اپنی گردن کو وہیں ہم تو جھکا لیتے ہیں



ان کے دینے کا ہے انداز نرالا سب سے لینے والوں سے یہ پوچھو کہ وہ کیا دیتے ہیں



ان کی عظمت کے پرستار یہ انساں ہی نہیں وہ تو پتھر کو بھی گویا سکھا دیتے ہیں



مال و دولت کی نہیں شرط وہاں پر ناصر گس کو چاہیں وہ مدینے میں بلا لیتے ہیں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah