قل ھو اللہ احد کا رازِ سربستہ ہیں آپ حق کاجوعرفان دےوہ حرفِ استثناء ہیں آپ
عالمِ ھو میں انا من نورکا مبداء ہیں آپ جبھِ آدم میں نہاں سرِ واِذ قُلنا ہیں آپ
نور کا اظہار اپنی ذات کا اخفاء ہیں آپ عارفینِ حق کے بھی عرفان سےبالاہیں آپ
کُنتُ کَنزًا کی تجلی پر تو حسن ازل چشمِ موسی میں مسلسل کا جلوہ ہیں آپ
آپ کی اطاعت ہیں ہم جھکتےہیں کعبے کی طرف ورنہ آقا ہر جہت سے لائقِ سجدہ ہیں آپ
ہیں اَنَا بَشَرٌ کہیں پر اَیُکُم مِّثِلی کہیں خود ہی مفتی خودہی فتوی خودہی استفتاء ہیں آپ
مصطفیٰ ہیں، احمدِ مرسل ہیں عرفِ عام میں اصطلاحِ خاص میں یٰس ہیں، طٰہٰ ہیں آپ
پاس ارشدؔ کےنہیں کچھ قادریت کے سواء لاج رکھ لینا کےاسکا آسرا تنہاء ہیں آپ