معراج کی رتیاں دھوم یہ تھی اک راج دلارا آوت ہے لولاک کا سہرا سر سوہت وہ احمد پیارا آوت ہے
حوروں نے کہا جب بسم اللہ، گلماں نے پکارا الا اللہ خود رب نے کہا ماشاءاللہ محبوب ہمارا آوت ہے
جبریل امیں یہ کہتے چلے ارے عرشیو! تمرے بھاگ جگے تعظیم کو سب ہو جاؤ کھڑے سردار تمہارا آوت ہے
یٰسیں کی چمک ہے دانتن میں طٰہٰ کا کرشمہ آنکھن میں والفجر کا جلوہ گالن میں وہ عرش کا تارا آوت ہے
مازاغ کا کجلہ نین بھرے، والشمس کا بٹنہ مکھ پہ ملے ہے میم کا گھونگٹ سہرے تلے، وہ رب کا سنوارا آوت ہے
دھرتی ہے اٹھا آفاق چڑھا ممتؔاز یہ غل تھا چاروں طرف لو حق سے ملنے صلِ علیٰ سردار ہمارا آوت ہے