میں خلد چھوڑ کے تیری گلی قبول کروں خدا کرے کہ میں ہر بار ایسی بھول کروں
مرے نصیب جگانے جوتو چلا آۓ میں اپنی جا تیری رہگزرکی دھول کروں
خدا کرے جو مدینے کی حاضری ہونصیب دل و نظر سے طوافِ درِ رسول کروں
تیری ادائیں، وفائیں، عطائیں یاد پڑیں میں تیرے غم میں ہمیشہ جگر ملول کروں
وہ مہ قا جو مجھے اذنِ باریابی دے میں عمر بھرکی نواؤں کا زر وصول کروں
کبھی میں نورؔ جو بازارِ عشق میں پہنچوں میں لاکھ جان کو بھی اک جھلک کا مول کروں