میں آفتاب کہوں یا اسے ستارہ لکھوں اسے لکھوں میں سمندر،اسےکنارہ لکھوں
زمانےبھرکی کڑی دھوپ کی تمازت میں میں دوجہاں کا اسے آخری سہارا لکھوں
ورق ورق پہ لکھیں تری یاد کی کرنیں عبارتوں کےہراک لفظ کو ستارہ لکھوں
دلوں میں اسم محمد کی جگمگاہٹ کو جہاں میں بہتاہوا رشنی کا دھارالکھوں
میں کائنات کےہر حُسن کو حَسن رضوی جمالِ احمد ﷺ مرسل کا استعارہ لکھوں