کعبے میں جوسنی ہے اذاں، پھر سنائی دے یا رب پھر ایک بار مدینہ دکھائی دے
ہر سانس چومتی رہے احمد ﷺ کا آستاں دینی ہےتونےمجھ کوتوایسی خدائی دے
روضے کےسامنےپڑھوں جی بھرکےمیں درود اک بار پھر سے تو مجھے اذنِ رسائی دے
اک بار پھر سے گنبدِ خضریٰ کو دیکھ لوں پھرزندگی میں کچھ بھی نہ مجھ کودکھائی دے
عاصی، گنہگار، خطاکار ہے حسن آقا ﷺ تواس غلام کو حق آشنائی دے