خدا کا ذکرکرے ذکر مصطفیٰ نہ کرے ہمارے منہ میں ہو ایسی زباں خدا نہ کرے
کہا خدا نے شفاعت کی بات محشر میں مرا حبیب کرے کوئی دوسرا نہ کرے
مدینے جا کے نکلنا نہ شہر سے باہر خدا نہ کرے یہ زندگی وفا نہ کرے
اسیر جس کو بنا کر رکھیں مدینے میں تمام عمر رہائی کی وہ دعا نہ کرے
نبی کے قدموں میں جس دم غلام کا سر ہو قضا سے کہہ دو کہ اک لمحہ بھی قضانہ کرے
شعور نعت بھیہو اور زباں بھی ہو ادیب وہ آدمی نہیں جو ان کا حق ادا نہ کرے