Haich Hain Dono Jahan

ہیچ ہیں دونوں جہاں میری نظر کے سامنے میں کھڑا ہوں روضہء خیرالبشرؐ کے سامنے




Get it on Google Play



جھلملانے لگ گئیں روضے کی روشن جالیاں اک نیا منظر ہے میری چشمِ تر کے سامنے



اُڑ گئی میری گناہوں کی سیاہی اُڑ گئی ظلمتِ شب جس طرح نورِ سحر کے سامنے



مانگتا ہوں جس قدر ملتا ہے کچھ اس سے سوا ہر دعا شرمندہ رہتی ہے اثر کے سامنے



اک جگہ پر دونوں محوِ استراحت ہی نہیں گھر بھی ہے صدیق کا حضرت کے گھر کے سامنے



تو نے کار آمد بنایا زندگی اور موت کو مقصد ایسا رکھ دیا نوعِ بشر کے سامنے



میں اسد صحنِ حرم میں بیٹھتا ہوں اس جگہ ہو جہاں سے گنبدِ خضریٰ نظر کے سامنے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah