ہے سورۃ الشمس اگر روۓ محمدؐ واللیل کی تفسیر ہوئی موۓ محمدؐ
جب روۓ محمدؐ کی نظر آئی تجلی سمجھا میں شب قدر ہے گیسوۓ محمدؐ
ماہِ نو شوال سے عاشق کو کہاں عید جب تک نظر آجاۓ نہ ابروۓ محمدؐ
کس وضع اٹھاۓ ہوۓ ہیں بارِ دو عالم ظاہر میں تو نازک سے ہیں بازوۓ محمدؐ
تھا بیش بہا عشق کے بازار میں یوسف پر ہو نہ سکا سنگ ترازوۓ محمدؐ
کعبے کی طرف منہ ہو نمازوں میں ہمارا کعبے کا شب و روز ہے منہ سوۓ محمدؐ
ہر نخل بیابانِ عرب مجھ کو ہے طوبیٰ ہوں شیفتہء قامت دلجوۓ محمدؐ
رضواں کے لیے لے چلو سوغات شہیدیؔ گر ہاتھ لگے خار و خس کوۓ محمدؐ