بنے ہیں مدحتِ سلطانِ دوجہاںؐ کے لیے سخن زباں کے لیے اور زباں وہاں کے لیے
وہ شاہ جس کا عدو جیتے جہ جہنم میں عداوت اس کی عذاب الیم جاں کے لیے
وہ شاہ جس کا محب امن و عافیت میں مدام محبت اس کی حصار حصیں اماں کے لیے
وہ چاند جس سے ہوئی ظلمتِ جہاں معدوم رہا نہ تفرقۃ روز و شب زماں کے لیے
ہلال مکہ کا ماہ دو ہفتہ یثرب کا فروغ قوم کے اور شمع دودماں کے لیے
گھر اس مورد قرآن و مہیط جبریل در اس کا کعبۃ مقصود و انس و جاں کے لیے
سپہر گرم طواف اس کی بارگاہ کے گرد زمین سر بسجود اس کے آستاں کے لیے
وہ لحظہ لحظہ تفقد وہ دم بہ دم الطاف رضاۓ خاطر یارانِ جاں فشاں کے لیے
وہ گونہ گونہ مدارا وہ بات بات میں مہر کشائشِ گرہ کین دشمناں کے لیے