بخشا سکوں حضورﷺ کے فیضانِ عام نے دیکھا سحر کا نور زمانے کی شام نے
پیرایئہ حیات ہے سرمایئہ نجات پیغام جو دیا ہے رسول ﷺانام نے
یوں دیکھتے ہیں روضۂ اطہر کو اہل دل گویا جناب سرورﷺ عالم ہوں سامنے
شایانِ بارگاہِ پیمبرﷺ نہ تھی فغان آنسو بنا دیا ہے اُسے احترام نے
تمہید التفات بنی لغزش قدم آیا جب ان کا دست کرم مجھ کو تھامنے
محبوبﷺ کبریا کی حیاتِ جمیل سے پایا ہے افتخار بقاۓ دوام نے
سرکارﷺ کی نگاہِ کرم ہے فقیر پر سرکار کی ثنا جو لکھی ہے غلام نے