Ataye Kibriya Hain Aur Main Hoon

عطاۓ کبریا ہے اور میں ہوں "دیارِ مصطفیٰ ﷺ ہےاورمیں ہوں"



الہیٰ ہے تری شانِ کریمی درِ خیرالوریٰﷺہےاورمیں ہوں



چراغاں ہی چراغاں ہرطرف ہے مدینہ کی فضاء ہےاور میں ہوں



طلب بارِ دگر مجھ کو کیا ہے نوازش ہے عطا اور میں ہوں



مشامِ جاں معطرہو رہے ہیں نکہت کی یہ فضا اور میں ہوں



ملائک جس درِ اقدس کو ترسیں وہ در ان کا کھلا ہےاور میں ہوں



سنہری جالیوں کے سامنے ہوں یہ منظر دلربا ہےاور میں ہوں



تہی دامن، نہیں دامن کسی کا کرم کی انتہاء ہےاورمیں ہوں




Get it on Google Play



مدینے کا تصور ہے عبادت صباء خوشبو، گھٹا ہےاورمیں ہوں



کرم کی اک نظر مجھ پرہو آقا صداۓ بےنوا ہے اور میں ہوں



اشک آنکھوں سے بہتے جارہےہیں لب حرفِ دعا ہے اور میں ہوں



فضا ہے مسجدِ نبوی کی دلکش تجلی جا بہ جا ہےاور میں ہوں



مجھے رنج و الم سے خوف کیوں ہو؟ تری چاہت ردا ہےاور میں ہوں



مجھ عاصی کی ہے کیا اوقات یارو! چراغ اِلتجا ہے اور میں ہوں



مدینہ طیبہ کی حاضری کےپہلے دن ء 2015 اپریل 20 کی شام بند چھتریوں کے نیچے ڈھلتی شام کے خوبصورت منظر میں کہے گۓ اشعار

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah