کوئی سمجھ نہیں سکتا حسینؑ کا رتبہ ہے انبیاء سے بھی اعلیٰ حسینؑ کا رتبہ
علیؑ نے بیٹی سے کی ہوگی آکے سرگوشی کہا ہے بھائی کو تیرے یزید نے باغی بتا دے ثانیء زہراؑ حسینؑ کا رتبہ
حسینؑ چاہیں تو ہوتا ہے مردہ خود زندہ بہت سے لوگ نہیں مانتے یہ بات ذرا حبیبؑ اُٹھ کے بتانا حسینؑ کا رتبہ
نمازی ہانپ رہے تھے عجیب حالت تھی طویل سجدے سے در کو اٹھا کے بولے نبیؐ سمجھ تو آگیا ہو گا حسینؑ کا رتبہ
تھے اختیار محمدؐ میں لوح و قلم پسر نصیب میں راہب کے خود کیے نہ رقم سمجھ لے تاکہ زمانہ حسینؑ کا رتبہ
ہے لفظیات کی یہ کیسی کیسی مجبوری تمام آیتیں تحریر ہو گئیں پھر بھی ابھی بھی باقی ہے لکھنا حسینؑ کا رتبہ
ہر ایک سورے کا میں ترجمہ بتاتا گیا اسے میں حمد سے والناس تک سناتا گیا کسی نے پوچھ لیا تھا حسینؑ کا رتبہ
کہا یہ رب نے یقیں میں بدل نہ جاۓ گماں خدا نہ لگنے لگے یہ تمہیں اے اہلِ جہاں سنبھل سنبھل کے سمجھنا حسینؑ کا رتبہ
کسی نے اِملا لکھایا ہے تو نے لکھا ہے تیرے قلم پہ تکلمؔ عطاۓ زہراؑ ہے وگرنہ کون لکھے گا حسینؑ کا رتبہ