Zulf e Sarkar Se Jab Chehra Nikalta Hoga

زلفِ سرکار سے جب چہرہ مکلتا ہوگا پھر بھلا کیسے کوئی چاند کو تکتا ہوگا



اے حلیمہ تو ہی بتا تو نے تو دیکھا ہوگا کیسے میرا محبوب تجھ سے لپٹتا ہوگا



راز چندہ کے حسیں ہونے کا اب سمجھا خاکِ نعلین کو چہرے پہ جو ملتا ہو گا



کتنی خوش بخت ہیں طیبہ کی وہ گلیاں یارو جن میں میرا محبوب وہ بن ٹھن کے ٹہلتا ہوگا



قابلِ رشک ہے پیارے صدیق وہ آنسو تیرا غار میں آپ کےرخ پر جو ٹپکتا ہوگا




Get it on Google Play



مجھ کو معلوم ہے طیبہ کی جدائی کا اثر شام کو شمس بھی روتا ہوا ڈھلتا ہوگا



حاکم اس دل کو ٹھیس نہ پہنچے گی کبھی بھی یادِ محبوب میں ہر پل جو دھڑکتا ہوگا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah