زباں کو لذتِ اظہار کا مزہ آۓ جب اُس سے وصفِ نبیؐ کا بیان ہوجاۓ
جو معترض ہے کوئی آپؐ کی صداقت کا حضورؐ سی کوئی جامع مثال تو لاۓ
حضور! آپؐ کے قدموں کی خاک ہے دنیا جہاں پہ تابعِ فرمان آپؐ کے چھاۓ
رہینِ دستِ کرم آپؐ کا، ہر اک ذرہ جو آب وتاب میں شمس و قمر کو شرماۓ
خدا کرے کہ یہ کرب آخرت کی راحت ہو فراق آپؐ کا ہر آن مجھ کو تڑپاۓ
ریاضؔ قُدس کو میں آںکھ میں بسا لاؤں کہ میرا طائرِ قلب و نظر سکوں پاۓ